ناسک ۔17۔ فروری ( یواین آئی ) پروفیسر نارائن ساگر جو ایک گورکھا سیکوریٹی گارڈ کے حملہ میں شدید زخمی ہوگئے تھے ۔ کل ناسک کے ایک خانگی ہاسپٹل میں علاج کے دوران جانبر نہ ہوسکے ۔ڈاکٹروں نے کہاکہ 43سالہ پروفیسر ساگر کل ہاسپٹل میں فوت ہوگئے ۔ قبل ازیں علاج کے دوران ان کے اعضاء دواؤں کے اثرات کو قبول کرنے سے ناکام رہے ذریعہ کے مطابق 13فروری کو ضلع ناسک میں تعلقہ ستنہ کے ستنہ میں مراٹھا ودیا پارک سماج کالج مبینہ طورپر ایک گورکھا سیکوریٹی گارڈنے حملہ کرتے ہوئے ایک شخص کو ہلاک اور 3کالج پروفیسرس کو زخمی کردیا ۔پولیس ذرائع نے بتایا39سالہ گورکھا بلدیوسنگھ گنگا رام پال پچھلے 10سال سے کالج میں سیکوریٹی گارڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہا تھااور اسکی ملازمت مستقل نہ کرنے پر برہم تھا واقعہ کے دن وہ اپنے
کالج کیمپس میں واقعہ اپنے گھر سے نعرے لگاتے ہوئے باہر نکلا جب کہ اس کی بیوی اور لڑکی اسے روکنے کیلئے اس کے پیچھے دوڑنے لگے پال ان کے قبضہ میں نہیں آیا بلکہ کالج کے واچ مین 48سالہ دادا جی اھننگر پر کلہاڑی سے حملہ کیا جس کی وجہ سے گر گیا بعدازاں ہاسپٹل منتقل کرنے پر ہلاک ہوگیا ۔ داداجی پر حملہ کے بعد پال نے 38سالہ پروفیسر پرافل گنگا رام ٹھاکر‘43سالہ پروفیسر سنیل نارائن ساگر اور 54سالہ پروفیسر دلیپ شنڈے پر حملہ کیا ۔اسی دوران ایک پولیس ملازم اور طلباء نے حملہ آور پر قابو پالیا اور اسے پولیس کے حوالے کردیا ۔ تین پروفیسرس کو حد گاؤں میں مراٹھا ودیا پروسارک میڈیکل کالج میں شریک کردیا گیا ۔ پولیس نے گورکھا بلدیو سنگھ پال کو 14فروری کو عدالت میں پیش کیا ۔ جہاں اسے 17فروری تک پولیس تحویل میں دے دیا گیا ۔